www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

906122
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاھور کے علاقے ڈیفنس میں دھماکے سے جاں بحق ھونے والے افراد کی تعداد 10 ھوگئی ہے جبکہ 30 افراد زخمی ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ھراس اور سراسیمگی پھیل گئی۔ دھماکے سے پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو شدید نقصان پھنچا۔ دھماکہ ٹائم ڈیواس تھا، جس کے لئے 20 سے 25 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
ادھر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے سے دس افراد جاں بحق ھوئے جبکہ دو درجن سے زائد افراد زخمی ہیں۔ دھماکہ دن گیارہ بجے ھوا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، جس سے خوف و ھراس اور بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کر تین سو فٹ دور تک بکھر گئے۔
اطلاع ملتے ھی پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور ایمبولینس موقع پر پھنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ زخمیوں اور لاشوں کو جنرل اسپتال سمیت مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا۔ دھماکے کے بعد پولیس، فوج اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ مارکیٹیں بند اور اسکولوں میں چھٹی کر دی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکہ ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا، جس کیلئے 20 سے 25 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں نے دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے مکمل جائزہ لیا اور علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرلی گئی۔ چند روز سے ڈیفنس میں ممکنہ دھشت گردی کی خبریں بھی سوشل میڈیا پر گردش میں تھیں۔ زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رھی ہے، جس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاھر کیا جا رھا ہے۔
وزیراعلٰی پنجاب شھباز شریف نے فوری طور پر دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انھوں نے انسپکٹرجنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ زیر تعمیر عمارت میں ھوا۔ دھماکہ گیس لیکیج اور کیمیکل کی موجودگی کا بھی ھوسکتا ہے۔ زخمیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کل سے عمارت سے بو آرھی تھی۔ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لینے کے لئے فورنسک ٹیموں نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا جبکہ شواھد بھی متعلق اداروں نے اکٹھے کر لئے ہیں۔ ڈیفنس میں دھماکے کے کچھ دیر بعد لاھور کے علاقے گلبرگ میں دھماکے کی افواہ بھی پھیلی، جو غلط ثابت ھوئی۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا اس حوالے سے کھنا تھا کہ گلبرگ میں دھماکے کی کوئی اطلاع نھیں۔ ادھر انچارج ریسکیو پنجاب نے اطلاعات کی تردید کرتے ھوئے کھا ہے کہ گلبرگ میں کوئی دوسرا دھماکا نھیں ھوا۔
دیگر ذرائع کے مطابق لاھور کے پوش علاقے ڈیفنس میں دھماکہ، دھماکے میں دس افراد جاں بحق جبکہ تیس سے زائد زخمی ھوگئے، وزیراعظم نواز شریف نے واقعے پر افسوس کا اظھار کیا ہے اور پنجاب حکومت کو زخمیوں کی بھترین طبی امداد فراھم کرنے کی ھدایت کی ہے۔
سانحہ مال روڈ کے 10 دن بعد باغوں کے شھر لاھور میں ایک اور دھماکہ، دھماکہ 11 بج کر 15 منٹ پر ڈیفنس زیڈ بلاک میں واقع ایک پلازہ میں ھوا، جھاں تزئین و آرائش کا کام ھو رھا تھا۔ دھماکے کے بعد افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی۔ پلازہ سے متصل دکانوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عمارت میں واقع کافی شاپ تباہ ھوگئی جبکہ 4 عمارتوں کو شدید نقصان پھنچا۔ اطلاع ملتے ھی ریسکیو ٹیموں اور پولیس نے موقع پر پھنچ کر زخمیوں کو ھسپتال منتقل کیا۔ دھماکے کے بعد ھسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ھنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے ھسپتالوں میں وافر مقدار میں دوائیں موجود ہیں۔ دھماکے کے ایک زخمی کی ماں نے روتے ھوئے بتایا کہ وہ زخمی ھونے والے بیٹے کو تلاش کر رھی ہے، دھشت گردی کی واردات میں ایک گاڑی بھی تباہ ھوئی۔ خدشہ ظاھر کیا جا رھا ہے کہ تباہ شدہ گاڑی میں بارودی مواد تھا۔
پولیس حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایس پی کینٹ کا کھنا ہے کہ فرانزک ٹیمیں تحقیقات کر رھی ہیں کہ دھماکہ کس نوعیت کا ہے۔ موقع پر موجود ایک عینی شاھد خاتون کا کھنا تھا کہ دھماکہ سلنڈر کا نھیں بلکہ دھشت گردی کی کارروائی ہے۔
وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ھوئے کھا دھشت گرد افغانستان سے ٹریننگ لے کر پاکستان میں آبادیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ دھماکے کی جگہ کو قناعتیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ حادثے کی جگہ سے شواھد اکٹھے کر رھے ہیں۔
نواز شریف نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظھار کیا اور رپورٹ طلب کرتے ھوئے پنجاب حکومت کو ھدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بھترین طبی امداد فراھم کی جائے۔

Add comment


Security code
Refresh