www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

810944
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اسرائیل اور سعودی عرب پر جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بحرین کی آل خلیفہ حکومت پر انسانی حقوق کی بھرپور خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
جنگی جرم ایک ایسا بڑا جرم ہے کہ جس کا کنونشنوں اور بین الاقوامی عدالت کی دستاویزات میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔
ھیگ کی بین الاقوامی عدالت کے آئین کے آرٹیکل آٹھ میں جنگی جرم کی تعریف بیان کرتے ھوئے آیا ہے کہ دانستہ قتل، سخت ترین مصائب و آلام کو مسلط کرنا، جسمانی ایذا رسانی، عام شھریوں پر دانستہ حملے، رھائشی اور غیر فوجی علاقوں پر بمباری، زھریلے ھتھیاروں اور دم نکال دینے والی گیسوں کا استعمال، جنگی جرائم کے مکمل مصداق ہیں۔
فلسطینی عوام پر مسلسل حملوں میں غاصب صھیونی حکومت اور جنگ یمن میں آل سعود حکومت نے اعلانیہ طور پر وحشیانہ جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں اسرائیل کے ھاتھوں صھیونی بستیوں کی تعمیر اور اس سلسلے میں گیارہ سو فلسطینیوں کی شھادت کی طرف اشارہ کرتے ھوئے آیا ہے کہ شھید ھونے والوں میں بیشتر ایسے عام شھری رھے ہیں کہ جن سے اسرائیل کو ھرگز کوئی خطرہ لاحق نھیں رھا ہے۔
اس رپورٹ میں فلسطینیوں کی بلاسبب گرفتاری اور کسی جرم کے ارتکاب کے بغیر ان کی قید نیز انھیں ایذا رسانی کو انسانیت کے خلاف جرائم کا واضح نمونہ قرار دیا گیا ہے۔
یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب نے جو اقدامات کئے ہیں وہ انسانیت کے خلاف جرم اور جنگی جرائم کے مصداق ہیں۔یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت میں اب تک گیارہ ھزار سے زائد یمنی شھری شھید اور چالیس ھزار سے زائد زخمی ھو چکے ہیں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے اصول کے مطابق، یہ جنگی جرم شمار ھوتا ہے۔
علاوہ ازیں یمن کا ھمہ جھتی محاصرہ کہ جس کے نتیجے میں یمن کی دو کروڑ، چالیس لاکھ کی آبادی میں سے تقریبا دو کروڑ، دس لاکھ افراد کو انسان دوستانہ اور لگ بھگ ایک کروڑ، چالیس لاکھ لوگوں کو ھنگامی طور پر امداد و بنیادی اشیا کی اشد ضرورت ہے، سعودی عرب کے ایسے جرائم ہیں جو انسانیت کے خلاف جرم کے مکمل مصداق ہیں۔
ان تمام شواھد کے ساتھ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں آیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام کو ھیگ کی بین الاقوامی عدالت میں لا کھڑا کئے جانے کی ضرورت ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ میں بحرین کی حکومت پر بھی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔البتہ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے جن نکات کا ذکر کیا ہے ان میں اسّی سے زائد بحرینیوں کی شھریت کی منسوخی، انسانی حقوق کے بعض سرگرم عمل کارکنوں کی گرفتاری اور ملک سے باھر جانے پر ان پر پابندی، ایذا رسانی، ان کے ساتھ برا سلوک کئے جانے اور غیر منصفانہ طریقوں سے کارروائی کئے جانے جیسے مسائل شامل ہیں اور یہ ایسے غیر انسانی جرائم ہیں کہ جن کا بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے ارتکاب کیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh