www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

747829
جنوبی یمن میں ھونے والے ایک دھشت گردانہ بم دھماکے میں متعدد افراد شھید ھو گئے۔
الیوم السابع ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی یمن کے صوبے ابین کے صدر مقام زنجبار میں بارود سے بھرے ٹرک کے ھونے والے دھماکے میں آٹھ یمنی فوجی مارے گئے ہیں جبکہ گیارہ دیگر زخمی ھوئے ہیں۔
ابھی تک کسی نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نھیں کی ہے تاھم القاعدہ کے دھشت گردوں کی جانب سے اس قسم کے دھشت گردانہ حملے ھوتے رھے ہیں جن میں فوجی مقاصد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
صوبے البیضا میں سعودی ایجنٹوں اورعوامی تحریک انصاراللہ کے مجاھدوں کے درمیان ھونے والی جھڑپوں میں چھے سعودی ایجنٹ ھلاک ھو گئے۔
ادھر صوبے مآرب میں ھونے والے ایک دھماکے میں پانچ عام شھری شھید اور چار دیگر زخمی ھو گئے۔
دوسری جانب یمن میں متحدہ عرب امارات کے ایک اعلی فوجی کمانڈر نے یمنی فوج کے ساتھ ھونے والی جھڑپوں میں ایک فوجی کے ھلاک ھونے کا اعتراف کیا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ تعز کے مغرب میں المخا شھر پر یمنی فوج کے گذشتہ منگل کے میزائل حملے میں متحدہ عرب امارات کا ایک سینیئر فوجی کمانڈر ھلاک ھو گیا۔
یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت میں متحدہ عرب امارات بھی ریاض کے ساتھ تعاون کر رھا ہے۔ جبکہ جنگ یمن کے آغاز سے اب تک یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں کے حملوں اور ھونے والی جھڑپوں میں متحدہ عرب امارات کے سینکڑوں فوجی ھلاک و زخمی ھو چکے ہیں۔
دریں اثنا یمن میں انسانی حقوق کے ایک مرکز نے گذشتہ ھفتے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ مارچ دو ھزار پندرہ سے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کے آغاز سے اب تک بارہ ھزار، اکتالیس یمنی عام شھری شھید ھو چکے ہیں جن میں چار ھزار چار سو سے زائد عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
دوسری جانب ھیومن رائٹس واچ نے یمن پر فوجی جارحیت کی بنا پر امریکہ کی جانب سے تاوان ادا کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے جنوری کے آخری دنوں میں یمن میں البیضا کے علاقے میں فوجی کارروائی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے، کہ جس کے نتیجے میں دسیوں عام شھری منجملہ کئی بچے مارے گئے ہیں، امریکہ کی جانب سے ان کے لواحقین کو تاوان ادا کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
جنوری میں ہونے والے اس امریکی حملے میں جو یکلا پر کیا گیا، ستّاون افراد مارے گئے تھے جن میں تیرہ عام شھری شامل تھے۔
یمن کی حکومت نے البیضا پر امریکہ کے اس حملے کو سرکاری دھشت گردی کا ایک واضح نمونہ قرار دیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ امریکہ، دھشت گردی کے خلاف مھم کے بھانے اس قسم کی وحشیانہ جارحیت کا ارتکاب کر رھا ہے۔
ادھر یمن کے وزیراعظم عبدالعزیز حبتور نے کھا ہے کہ سعودی عرب، امریکہ اور برطانیہ کی حمایت سے ھی یمنی عوام پر جنگ مسلط کئے ھوئے ہے۔

Add comment


Security code
Refresh