ھندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں آسام ، تریپورہ ، میگھالیہ ، ناگالینڈ اور اسی طرح مغربی بنگال سمیت کیرالا ، تلنگانہ گجرات مھاراشٹر اور اترپردیش میں شھریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاھرے جاری ہیں –
ریاست مغربی بنگال میں شھریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک بار پھر پیر کی صبح سے شدید احتجاج شروع ھوا متعدد مقامات پر ریل روکو مھم کے تحت ٹرینوں کو روک دیا گیا - اس درمیان مغربی بنگال میں احتجاج کے پیش نظر حکومت نے پہلے سے ھی انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا - شمال مشرقی ریاستوں میں پچھلے چند روز سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ اس درمیان پیرکو کیرالا، گجرات ، تلنگانہ ، مھاراشٹر اور اترپردیش میں بھی شھریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاھرے ھوئے -
نئی دھلی میں کانگریس کی جنرل سکریٹری اور کئی دیگر سینیئر کانگریسی رھنماؤں نے شھریت ترمیمی قانون اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کے تشدد کے خلاف دو گھنٹے تک احتجاجی دھرنا دیا - انھوں نے کھا کہ طلبا پر تشدد ملک کی روح پر حملہ ہے -
پرینکا گاندھی نے کھا کہ وزیراعظم کو جواب دینا چاھئے کہ کس کی حکومت نے یونیورسٹی کے طلبا پر تشدد کیا اور انھیں بری طرح مارا پیٹا ۔انھوں نے کھا کہ حکومت آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررھی ہے لیکن ھم ایسا نھیں ھونے دیں گے - اس درمیان جامعہ ملیہ کے طلبا پر تشدد کے خلاف پیر کو بھی جامعہ کے باھر مختلف ریاستوں کے طلبا نے اکٹھا ھوکر پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا -
اس اجتماع میں جامعہ ملیہ کے طلبا کے رشتہ دار بھی ملک کے مختلف علاقوں سے وھاں پھنچے - جامعہ ملیہ کے طلبا کی حمایت میں دیگر ریاستوں سے پھنچنے والے طلبا نے واقعے کی سی بی آئی جانچ کامطالبہ کیا - احتجاج میں آئی آئی ٹی مدراس ، آئی آئی ٹی ممبئی اور آئی آئی ٹی کانپور کے بھی طلبا شامل ھوئے ۔
ھندوستان میں شھریت ترمیمی بل کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاھروں کا سلسلہ جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 301