www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

137415
امریکی ایوان نمائندگان کی انٹیلی جینس کمیٹی کے چیئرمین نے ملک کے خفیہ اداروں پر صدر ٹرمپ کے مواخذے سے متعلق موثر دستاویزات فراھم نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
اتوار کے روز اے بی سی ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ھوئے ایوان نمائندگان کی انٹیلی جینس کمیٹی کے چیئرمین ایڈم شیف نے جو ٹرمپ کے مواخذے کی جوڈیشری کمیٹی کے صدر بھی ہیں کھا کہ انھیں ایسا لگتا ہے کہ ملک کے انٹیلی جینس ادارے حکومت کے دباؤ سامنے جھک گئے ہیں۔
انھوں نے خاص طور سے نیشنل انٹیلی جینس ایجنسی کا نام لیکر کھا کہ یہ ادارہ یوکرین گیٹ معاملے میں ضروری دستاویزات پیش کرنے سے مسلسل انکار کر رھا ہے، جو ملکی معاملات میں ھماری نظارتی ذمہ داریوں کے حوالے سے انتھائی تشویشناک ہے۔
ایڈم شیف نے واضح الفاظ میں کھا کہ نیشنل انٹیلی جینس ایجنسی سینٹیروں کو لازمی دستاویزات فراھم کرنے سےگریزاں ہے۔ان کا یہ بھی کھنا تھا کہ ایسے شواھد موجود ہیں کہ سی آئی اے نے بھی صدر ٹرمپ کے مواخذے کے حوالے سے یھی رویہ اپنا رکھا ہے۔
ادھر سینیٹ میں اقلیتی دھڑے کے سربراہ چک شومر نے ٹرمپ کے مواخذے کے معاملے میں حقائق تک رسائی کی ضرورت پر زور دیا ہے، انھوں نے کھا کہ ڈیموکریٹ پارٹی حقائق کی تہہ تک پھنچنا چاھتی ہے تاکہ اس معاملے میں کوئی ابھام باقی نہ رھے۔
سینیٹ میں اقلیتی ڈیموکریٹ دھڑے کے سربراہ نے واضح کیا کہ ھم چاھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے سے متعلق پیش کیے جانے والے شواھد اور دستاویزات کے بارے میں رائے شماری کرائی جائے۔انھوں نے کھا کہ یہ معاملہ اب سینیٹ میں جائزے اور تحقیق کے لیے چار ری پبلکن ارکان کی رائے پر منحصر ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ ملکی آئین ، جمھوریت اور قانون کی حکمرانی کو ووٹ دیتے ہیں یا ٹرمپ کی اندھی حمایت کرکے حقائق کو چھپانے کی کوشش کر تے ہیں۔
ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک میں اس وقت شدت پیدا ھوئی تھی جب ان کے اور یوکرین کے صدر کے درمیان ھونے والے ٹیلی فونی مکالمے کا معاملہ منظر عام پر آیا تھا جو یوکرین گیٹ کے نام سے مشھور ہے۔
یوکرین گیٹ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے عمل کا آغاز کیا تھا۔ مواخذہ کی کارروائی ایوانِ نمائندگان سے شروع ھوتی ہے اور اس کا مقدمہ سینیٹ میں چلتا ہے۔ سینیٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے مقدمے کا باضابطہ آغاز اکیس جنوری سے ھو گا جھاں حمکران جماعت ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔ڈیموکریٹ ارکان کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ نے اب تک جتنے بھی اقدامات انجام دیے ہیں وہ امریکی آئین اور قانون کے منافی ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh