www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

950914
ھندوستان کی پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں بجٹ اجلاس کے دوران سی اے اے اور این آرسی کے معاملے پر زبردست ھنگامہ ھوا اور دونوں ایوانوں میں کارروائی کو متعدد بار ملتوی کرنا پڑا-
ھندوستانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں پیر کو بجٹ اجلاس کے دوران حزب اختلاف کی جماعتوں کے ممبران نے سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اس دوران حزب اختلاف کی جماعتوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاھین باغ میں فائرنگ کے واقعات کا معاملہ بھی پورے زور وشور کے ساتھ اٹھایا۔
بجٹ اجلاس کی کارروائی شروع ھوتے ھی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس اوردیگر اپوزیشن جماعتوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے لگائے اور وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کی پرزور مخالفت کی -
واضح رھے کہ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اور وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے دھلی میں ایک انتخابی جلسے میں اشتعال انگیز نعرے لگوائےتھے جس پر الیکشن کمیشن نے ان کی انتخابی مھم پر پابندی بھی لگادی تھی - ادھر پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی سی اے اے اور این آرسی کے مسئلے پر اپوزیشن کے ھنگامے کی وجہ سے نہ تو وقفہ صفر ھوسکا اور نہ ھی وقفہ سوال ۔ اور ایوان کی کارروائی دوبار ملتوی کرنی پڑی –
اس درمیان سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھلی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنے اور مظاھرے ھو رھے ہیں ۔ جبکہ حکومت کی جانب سے بار بار یہ کھا جا رھا ہے کہ سی اے اے سے کسی کی شھریت نھیں جائے گی لیکن مظاھرین اور اپوزیشن کا کھنا ہے کہ یہ آئین پر حملہ ہے ۔
لوک سبھا میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے شاھین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باھر فائرنگ کے واقعات پر اپنی شدید ناراضگی کا اظھار کرتے ھوئے حکومت پر زبردست تنقید کی ہے انھوں نے کھا کہ جولوگ طلبا اور بچوں پر گولیاں چلا رھے ہیں ان کو شرم آنی چاھئے -
یاد رھے کہ اتوار کی رات ایک بار پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ کےگیٹ نمبر پانچ کے باھر اسکوٹر پرسوار دو شرپسندوں نے فائرنگ کی تاھم کسی کوکوئی نقصان نھیں ھوا - پچھلے چار روز میں جامعہ کے باھر فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے ۔
دوسری جانب دھلی کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کی بیان بازیاں اپنے عروج پر ہیں اور بی جے پی و عام آدمی پارٹی ایک دوسرے پر زبردست حملے کر رھی ہیں –
بی جے پی نے اس الیکشن میں شاھین باغ جیسے معاملے کو انتخابی مھم کا موضوع بنا رکھا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی نے دھلی میں اپنی گذشتہ پانچ سال کی کارکردگی پر ووٹ مانگنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔

Add comment


Security code
Refresh