روس نے ادلب میں دھشتگردوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشنین نے کھا کہ ماسکو، ادلب میں دھشتگردوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ ادلب میں بحران کے حل کیلئے ترکی سے گفتگو میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
شامی فوج نے گزشتہ دو مھینوں کے دوران ملک کے دو اھم صوبوں حلب اور ادلب میں دھشتگردوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جس پر ترکی کی جانب سے خاصی ناراضگی دیکھنے میں آئی ہے۔ صوبہ ادلب اس وقت شام میں دھشت گردوں کا آخری گڑھ ہے۔
واضح رھے کہ شام کا بحران دوھزار گیارہ میں شروع ھوا جس کے تحت ترکی، سعودی عرب، امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حمایت یافتہ تکفیری دھشتگرد گروھوں نے صھیونی حکومت کے حق میں خطے کے حالات کا رخ بدلنے کے لئے شام میں سرگرمیاں شروع کیں مگر شامی حکومت، ایران اور روس کی مدد سے انھیں کنٹرول کرنے میں کامیاب رھی۔

