ھندوستان کی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور معمول کی زندگی شروع ھونے کے بعد شھریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع ھوگیا ہے۔
ھندوستانی خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا اور سماجی کارکنوں کی ایک تعداد نے جنوبی کولکتہ کے گڑیا ھاٹ کے بس اسٹینڈ پر جمع ھو کے شھریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا۔
رپورٹ کے مطابق احتجاج کرنے والوں کے ہاتھوں میں ایسے بینر موجود تھے جن پر لکھا ھوا تھا کہ سب یاد رکھا جائے گا۔
احتجاجی مظاھرہ کرنے والے یونیورسٹی طلبا اور سماجی کارکنوں نے اسی کے ساتھ کورونا وائرس کے قھر اور لاک ڈاؤن کے دوران، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دیگر یونیورسٹیوں کے ان طلبہ و طالبات کی گرفتاری پر سخت برھمی کا اظھار بھی کیا جنھوں نے شھریت ترمیمی ایکٹ، سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاھروں میں سرگرم حصہ لیا تھا۔
اس موقع پر جادو پور یونیورسٹی کی سابق طالبہ امیتا چندرا نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کو بزدلانہ قرار دیا اور کہا کہ تحریک کے دوران حکومت میں شھریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے مخالفین کو گرفتار کرنے کی جرائت نھیں تھی لیکن لاک ڈاؤن کے دوران انھیں گرفتار کیا گیا جس سے انتھائی بزدلی اور گندی سیاست کی عکاسی ھوتی ہے۔
ھندوستان، سی اے اے کے خلاف پھر شروع ھوئے مظاھرے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 203