www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

902171
اقوام متحدہ کے ویانا ھیڈ کوارٹر میں ایران کے نمائندے نے جامع ایٹمی معاھدے کے بارے میں اس عالمی ادارے کے تازہ رپورٹ کو ایران کی حقانیت اور پر امن ایٹمی شعبے میں اس کی پیشرفت کا مظھر قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ھیڈ کوارٹر میں ایران کے مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا کہ آئی اے ای اے کی اس رپورٹ میں نئی ایٹمی تکنیکی تبدیلیوں منجملہ ایران کے بھاری پانی کی پیداوار ایک سو تیس ٹن سے بڑھ کر ایک سو بتیس اعشاریہ چھے ٹن تک پھنچ جانے اور ایران میں نئی مشینوں کے استعمال منجملہ آئی آر فور، آئی آر فائیو، آئی آر سکس، آئی آر ایس، آئی آر ایس سکس اور آئی آر ٹو ایم مشینوں کے ذریعے یورینیم کی افزودگی کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے اپنی اس رپورٹ میں ایران کی جانب سے اضافی پروٹوکول پر رضاکارانہ اور عارضی طور پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رھنے اور آئی اے ای اے کی جانب سے پروٹوکول کے اظھارناموں نیز ایٹمی مواد میں عدم انحراف کو جانچنے پرکھنے کا سلسلہ جاری رکھنے پرزور دیا ہے۔
ایران نے آٹھ مئی دوھزار اٹھارہ کو ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر باھر نکل جانے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ ایٹمی سمجھوتے کی اسی وقت تک پابندی کرے گا جب سمجھوتے میں شامل دیگر فریق بھی اس پر عمل کریں گے لیکن یورپی فریقوں نے سمجھوتے پر عمل کرنے کے لئے کوئی عملی اقدام نھیں کیا۔
ان حالات میں ایرانی کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے غیر قانونی طور پر باھر نکل جانے کے ایک سال پورے ھونے پر آٹھ مئی دو ھزار انیس کو اعلان کیا کہ ایران بھی اس سمجھوتے کی چھبیسویں اور چھتیسویں شقوں میں ایران کو حاصل حقوق کی بنیاد پر اس معاھدے پر عمل درآمد کو بتدریج کم کر دے گا تاکہ ایران کے حقوق اور سمجھوتے کے درمیان ایک توازن برقرار ھو جائے۔
ایران کی حکومت نے پانچ جنوری دو ھزار بیس کو ایک بیان میں ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کم کرنے کے لئے پانچواں قدم اٹھانے کا بھی اعلان کر دیا۔ ایٹمی سمجھوتے کی چھبیسویں اور چھتیسویں شقوں کے مطابق کسی بھی فریق کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی نہ کئے جانے کی صورت میں ایران کو جزئی یا کلی طور پر سمجھوتے پر عمل درآمد روک دینے کا حق حاصل ہے۔
ایران نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اگر ایران پر عائد پابندیاں اٹھالی جائیں اور اسے اس سمجھوتے سے منافعہ حاصل ھونے لگے تو وہ ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد شروع کر دے گا۔

Add comment


Security code
Refresh