ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2231 کے حوالے سے ہر قسم کی نئی پابندی کو ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سخت جوابی کارروائی ھوگی۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سکیورٹی کونسل کے اجلاس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب میں سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتے ھوئے کہا کہ عالمی برادری اس بات کی گواہ ہے کہ سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے بانیوں میں امریکہ بھی شامل تھا اور وہ اس قرارداد پر دستخط کرنے کے باوجود اس کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے اور اس قرارداد میں شامل دوسرے ممالک کو بھی خلاف ورزی پر اکسا رھا ہے۔
محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ امریکہ نے اپنے اقدامات سے اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ پر دباؤ ڈالتے ھوئے اسے قرارداد نمبر 2231 سے متعلق غلط بیانی اور امریکی دعوی کے مطابق جعلی دستاویزات اور غیر پیشہ ورانہ رپورٹ دینے پر مجبور کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمھوریہ ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھاتے ھوئے اس حوالے سے جوابی کارروائی نہیں کی تا کہ جوھری معاھدے کے دیگر اراکین اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرسکیں اور اسلامی جمھوریہ ایران نے پورے ایک سال کے دوران جوھری معاھدے پر مکمل عمل در آمد کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ھرمز امن منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کہا کہ ایران علاقے میں امن و استحکام کیلئے اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر ایک ایسا مضبوط خطہ بنانے کیلئے کام کرنا چاہتا ہے جو کسی بھی علاقائی یا عالمی طاقت کے ذریعہ تسلط پسندانہ عزائم کے عمل کو روکے اور اسی لئےاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ہرمز امن منصوبے کی تجویز پیش کی تاکہ علاقے میں امن قائم ہو ۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی عوام کو بہت نقصان پہنچایا لہذا امریکہ کو ایرانی قوم کو پہنچائے گئے نقصان کا ازالہ کرنا ھوگا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سمیت متعدد عالمی معاھدوں کی خلاف ورزی کرکے عالمی سطح پر بد اعتمادی کی فضا قائم کی ہے اور امریکہ پر عالمی برادری کا اعتماد ختم ھوگیا ہے۔
ھتھیاروں کی پابندی کی مدت بڑھانے پر ایران کا رد عمل سخت ھو گا: جواد ظریف
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 244