www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

520819
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے تاکید کے ساتھ کھا ہے کہ شام کے علاقے جولان کی حیثیت تبدیل کرنے کے لئے صھیونی حکومت کے تمام اقدامات منسوخ اور کالعدم ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعے کو ایک قرارداد منظور کر کے شام کے علاقے جولان پر اپنا غاصبانہ قبضہ مضبوط بنانے کے لئے صھیونی حکومت کے اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور عام شھریوں کی حمایت پر مبنی جنیوا معاھدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور صھیونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
مقبوضہ علاقہ جولان کے زیرعنوان منظور ھونے والی اس قرار داد کے حق میں ایک سو ستاون ووٹ پڑے جبکہ بیس ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نھیں لیا اور امریکہ و صھیونی حکومت نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔
اقوام متحدہ کی اس قرارداد میں تاکید کی گئی ہے کہ بین الاقوامی قوانین منجملہ اقوام متحدہ کے منشور کی بنیاد پر طاقت کے ذریعے زمینوں پر قبضہ جائز نھیں ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے صھیونی حکومت سے ایک غاصب فریق کی حیثیت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے مقبوضہ جولان سے متعلق قرار دادوں خاص طور سے انیس سو اکیاسی میں سلامتی کونسل کی قرار داد چار سو ستانوے پر عمل کرے اور جولان کی آبادی کے تانے بانے کو تبدیل کرنے اور شام کے اس علاقے بالخصوص اس میں یھودی کالونیوں کی تعمیر کے سلسلے میں قانون سازی سے دست بردار ھوجائے۔
اقوام متحدہ کی اس قرارداد کے مطابق مقبوضہ جولان میں اپنے قوانین نافذ کرنے کے لئے صھیونی حکومت کے اقدامات کالعدم ہیں اور اس کی کوئی بین الاقوامی حیثیت نھیں ہے۔
اس عالمی ادارے نے اسی طرح صھیونی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ شام کے علاقے جولان میں رھنے والے شامی شھریوں کو اپنا شناختی کارڈ دینے، اپنی شھریت مسلط کرنے اور اس علاقے کے باشندوں کی سرکوبی کا سلسلہ بند کرے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس ادارے کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جولان میں صھیونی حکومت کے عالمی قوانین کے منافی کسی بھی اقدام کو تسلیم نہ کریں ۔
صھیونی حکومت نے سن انیس سو سڑسٹھ میں تقریبا شام کے علاقے جولان کے تقریبا بارہ سو مربع کلومیٹر کے رقبے پر قبضہ کر کے اسے مقبوضہ فلسطین میں ضم کرلیا۔عالمی برادری نے اس الحاق کو اب تک تسلیم نھیں کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس علاقے کو مقبوضہ قرار دیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh