www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

010923
فرانس کے اسکولوں میں تاریخ کی نصابی کتاب میں نائن الیون حملے کے پیچھے امریکی جاسوسی ادارے سی آئی اے کے ملوث ھونے کے انکشاف نے فرانس اور امریکہ میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس کے اسکولوں میں پڑھائی جانے والی تاریخ کی ایک درسی کتاب میں امریکا میں 9 ستمبر 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون کی عمارتوں پر طیارے ٹکرا کر 3 ھزار سے زائد شھریوں کی ھلاکت کا سبب بننے والے واقعے میں خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ملوث ھونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
اس کتاب کو درس و تدریس سے وابستہ جین پیئریر روچر نے سیکنڈری کلاسوں کے لیے لکھا تھا جس کے صفحہ 204 پر مصنف رقم طراز ہیں کہ دھشت گرد جماعت القاعدہ کی تشکیل ھو یا نائن الیون حملہ ھو، دنیا میں ھونے والا کوئی بڑا واقعہ سی آئی اے کی مرضی کے بغیر پایہ تکمیل تک نھیں پھنچ سکتا، امریکا مشرق وسطیٰ تک اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے یہ سب کچھ کرسکتا ہے۔
ایک طالبعلم کی ماں نے کتاب کا یہ صفحہ پڑھا اور دوسرے لوگوں سے اس پر بات کی تو دیکھتے ھی دیکھتے سوشل میڈیا پریہ فرانس میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس پر پبلشر اور مصنف پر معافی مانگنے کیلئے دباو ڈالا گیا اور باالاخر با دل نخواستہ شدید دباو کے تحت پبلشر اور مصنف نے فیس بک پر اساتذہ کے لیے مخصوص ’پیج‘ پر معافی مانگی ۔
واضح رھے کہ مشھور زمانہ نائن الیون واقعے میں امریکی خفیہ ایجنسی کے ملوث ھونے پر کئی تجزیہ کار، مصنفین اور شھری یقین رکھتے ہیں جن کا کھنا ہے کہ جھاں پرندہ بھی پر نھیں مار سکتا وھاں طیارہ ٹکرا دینا اور وہ بھی القاعدہ جیسی تنظیم کیلئے جو خود امریکہ کا کرتا دھرتا ھوعقل و فھم سے بالاتر ہے۔

Add comment


Security code
Refresh