ھندوستان میں شھریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاھروں کا سلسلہ جھاں پورے ملک میں جاری ہے وھیں اس کے خلاف پارلیمان کے مشترکہ بجٹ اجلاس میں بھی نعرے سنائی دئے اور بجٹ اجلاس میں صدر رام ناتھ کوند کی تقریر میں خلل واقع ھوا۔
ھندوستانی میڈیا کے مطابق سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ھندوستان کے دوھزار بیس اور اکیس کے مالی سال کے بجٹ سے پھلے اور بجٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں بھی حزب اختلاف کی جماعتوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے لگائے ۔
جمعے کو بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کی عمارت کے احاطے میں حزب اختلاف کی ایک درجن سے زائد جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ اور رھنماؤں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے لگائے اور اس کو ملک کے لئے خطرہ قرار دیا ۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس پارٹی کی کارگزار صدر سونیا گاندھی نے بھی اس احتجاجی اجتماع میں سی اے اے اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے ۔ بعد ازاں نئے بجٹ کے لئے بلائے گئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر رام ناتھ کوند نے خطاب کیا –
صدر نے جیسے ھی اپنے خطاب میں سی اے اے کا ذکر کیا اور اس سلسلے میں حکومت کی تعریف کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے نعرے لگا کر اس کی مخالفت کی۔
صدر کی تقریر کے دوران جھاں سی اے اے کی حمایت میں صدر کے بیان پر حزب اقتدار کے ارکان نے میز تھپتھپا کر خیر مقدم کیا وہیں حزب اختلاف کی جماعتوں نے نعرے لگا کر اس کی مخالفت کا اعلان کیا - حزب اختلاف کی جماعتوں کے نعروں کی وجہ سے صدر کے خطاب میں خلل واقع ھوا ۔
صدر کی تقریر کے بعد وزیرخزانہ سیتارمن نے نئے مالی سال کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا - صدر کے خطاب کے بعد کانگریس نے کھا ہے کہ صدر کے خطاب میں اقتصادی کساد بازاری سے نمٹنے کے لئے کچھ نھیں کھا گیا کانگریس کے سینیئر رھنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کا کھنا تھا کہ حکومت نے سی اے اے کے بارے میں اپنا موقف ایک بار پھر دوھریا ہے جس سے سی اے اے کے خلاف مظاھروں میں مزید شدت پیدا ھوگی۔
انھوں نے کھا کہ حکومت نے خواتین طلبا اور نوجوانوں کے جمھوری احتجاج کو یکسر مسترد کردیا ہے جس کی وجہ سے اب ان مظاھروں میں مزید تیزی آئے گی۔ اس درمیان جمعرات کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باھر طلبا کے مارچ پر ایک شدت پسند مسلح نوجوان کی فائرنگ کے واقعے کی گونج جمعہ کو بھی پورے ملک میں جاری سی اے اے مخالف مظاھروں میں سنائی دی ۔
سی اے اے این آرسی اور این پی آر کے خلاف جمعے کو بھی قومی دارالحکومت دھلی سمیت ملک کے بھت سے علاقوں میں احتجاجی مظاھرے اور دھرنے جاری ہیں - شاھین باغ میں جمعرات اور جمعہ کے درمیان ایک پریس کانفرنس ھونے والی تھی تاھم اس کو منسوخ کردیا گیا ۔
اس درمیان جمعہ کو الیکشن کمیشن کے افسران بھی دھلی پولیس کے اعلی عھدیداروں کے ھمراہ شاھین باغ میں دھرنے کے مقام پر پھنچے - الیکشن کمیشن کے افسران شاھین باغ اور جامعہ نگر میں دھلی اسمبلی کے الیکشن کے دوران پولنگ بوتھ کے مراکز قائم کرنے کے بارے میں مظاھرین سے بات چیت کے لئے وھاں پھنچے تھے ۔
الیکشن کمیشن کے افسران نے شاہین باغ اور جامعہ نگر علاقوں میں الیکشن کے دوران پولنگ مراکز کے قیام کا جائزہ لیا - دوسری جانب سی اے اے اور این آرسی کے خلاف لکھنو ، پٹنہ کولکتہ ، ممبئی ، بنگلورو ، راجستھان ، حیدر آباد ، ریاست آسام کے متعدد اضلاع سمیت ھندوستان کے بھت سے شھروں میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں ۔
پارلیمان کے مشترکہ بجٹ اجلاس میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے سنائی دئے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 167