www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

460638
امریکی وزارت جنگ نے عراق کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے حملے میں اپنے فوجیوں کو پھنچنے والے نقصانات کی تعداد بتدریج بڑھانا شروع کر دیا ہے اور اپنے ایک تازہ بیان میں ایک سو نو امریکی فوجیوں کے برین انجری کا شکار ھونے کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے گیارہ فروری کو اعلان کیا کہ عراق میں اس کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں ایک سو نو امریکی فوجی برین انجری کا شکار ھوئے ہیں ۔
امریکی وزارت جنگ کے بیان میں آیا ہے کہ آج تک ایک سو نو فوجیوں کے برین ٹرومیٹک انجری پھنچنے کی خبر مل چکی ہے جس میں پھلی رپورٹ کی نسبت پینتالیس فوجیوں کا اضافہ ھوا ہے۔
امریکی وزارت جنگ کے بیان میں مزید کھا گیا ہے کہ ستائیس فوجیوں کو علاج کے لئے جرمنی منتقل کیا گیا ہے۔برین ٹرومیٹک انجری دماغ کو پھنچنے والے ایسے نقصان اور چوٹ کو کھا جاتا ہے جو کسی بیرونی عنصر کی وجہ سے پھنچتی ہے اور انسان کی جسمانی ، نفسیاتی اور ادراک و حافظے کی کارکردگی میں خلل پیدا کر سکتی ہے۔
ایران نے سردار محاذ استقامت اور سپاہ قدس کے کمانڈر، شھید جنرل قاسم سلیمانی پر امریکہ کی دھشتگرد فوج کے بزدلانہ حملے کے بعد آٹھ جنوری کو عراق میں موجود امریکہ کی عیین الاسد فوجی چھاؤنی کو میزائلی حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ھرچند امریکی صدر ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی ھلاک یا زخمی نھیں ھوا ہے تاھم واشنگٹن نے اپنی پرانی روش کے مطابق پہلے چند امریکی فوجیوں کو برین انجری پھنچنے کا اعتراف کیا اور پھر بتدریج اس حملے میں زخمی ھونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کررھا ہے۔اس سلسلے میں امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے پہلے اپنے گیارہ فوجیوں کے زخمی ھونے کا اعتراف کیا پھر یہ تعداد بڑھا کر چودہ کردی ، اس کے بعد چونتس فوجیوں کے زخمی ھونے کا اعتراف کیا، پھر یہ تعداد پچاس اور اس کے بعد چونسٹھ تک پھنچائی اور اب منگل کو پینٹاگون نے اعلان کیا کہ عراق میں عین الاسد امریکی فوجی چھاؤنی پر ایران کے انتقامی میزائلی حملے میں ایک سو نو امریکی فوجیوں کو سر اور گردن کے حصوں پر گھری چوٹیں آئی ہیں۔
پینٹاگون کی جانب سے اس سلسلے میں جاری ھونے والے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کے ابتدائی دعؤوں کے برخلاف ایران کے میزائلی حملے میں امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد کو نقصان پھنچا ہے بلکہ ان میں سے بعض فوجیوں کو کافی گھری چوٹیں اور زخم آئے ہیں۔
درایں اثنا ایک امریکی اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر نے عراق میں امریکا کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے حملے کو ایران کی میزائلی طاقت و صلاحیت کی تائید قرار دیا ہے۔
امریکہ کے اسٹریٹیجک اور انٹرنیشنل اسٹڈیز سینٹر نے لکھا ہے کہ ثبوت و شواھد کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے شھید جنرل قاسم سلیمانی کے خون کے انتقام میں جو بیلسٹیک میزائل فائر کئے ہیں وہ حیران کن اور غیرمعمولی طور پر اپنے ٹھیک نشانے پر لگے ہیں۔
امریکہ کے اسٹریٹیجک اور انٹرنیشنل اسٹڈیز سینٹر نے لکھا ہے کہ ان حملوں سے ثابت ھوتا ہے کہ ایران کے بیلسٹیک میزائل ، ٹیکنالوجی اور آپریشنل صلاحیت کے لحاظ سے امریکہ اور مغربی ایشیا میں اس کے اتحادیوں کو سنگین نقصان پھنچانے کی توانائی رکھتے ہیں۔
امریکہ کے اسٹریٹیجک اور انٹرنیشنل اسٹڈیز سینٹر سی ایس آئی ایس نے اپنی رپورٹ میں مزید کھا کہ تازہ ترین اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس حملے کے اس سے بھی بڑے نتائج سامنے آئیں گے ۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سپاہ قدس کے کمانڈر شھید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لیتے ھوئے آٹھ جنوری کو عراق میں امریکہ کی عین الاسد چھاؤنی کو تیرہ میزائلوں سے نشانہ بنایا اور اسے درھم برھم کر کے رکھ دیا۔

Add comment


Security code
Refresh