ایران کے میزائلی حملے میں زخمی ھونے والے امریکی فوجیوں میں سے 29 کو بھادری کے تمغے دیئے گئے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق میں امریکہ کے فوجی اڈے عین الاسد پر ایران کے میزائلی حملوں میں ٹرامیٹک برین انجری کا شکار ھونے والے 6 دھشتگرد فوجیوں کو پرپل ہرٹ تمغے دیئے گئے جبکہ زخمی ھونے والے دیگر 23 دھشتگرد فوجیوں کو بھی رواں ھفتے تک تمغے دیئے جائیں گے۔
امریکہ کے فوجی اڈے عین الاسد پر ایران کے میزائلی حملوں کے بعد بہت سے امریکی فوجیوں نے کھا تھا کہ میزائلی حملوں سے وہ بھت خوفزدہ ھو گئے تھے۔
واضح رھے کہ امریکی وزارت جنگ نے 10 فروری کو جاری کردہ ایک بیان میں عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے حملے کے نتیجے میں ٹرامیٹک برین انجری کا شکار ھونے والے فوجیوں کی تعداد 110 بتائی تھی ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت تمام امریکی عھدیداروں نے عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے میزائلی حملوں کے بعد دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی بھی امریکی فوجی ھلاک یا زخمی نھیں ھوا۔ لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے بتدریج اس بات کا اعتراف کرنا شروع کیا کہ اس کے کچھ فوجی ایران کے حملے میں زخمی ھوئے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رھا ہے۔اکثر تجزیاتی رپورٹوں کے مطابق عین الاسد چھاونی پر ایران کی انتقامی کارروائی میں متعدد امریکی فوجی ھلاک بھی ھوئے لیکن ٹرمپ انتظامیہ، رائے عامہ کے مشتعل ھونے کے خوف سے اور اپنی ساکھ بچانے کے لیے اس کے اعتراف سے گریزاں ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ذرائع کا کھنا ہے کہ عین الاسد فوجی اڈے پر کیے گئے میزائلی حملے میں کم سے کم 80 دھشت گرد امریکی فوجی ھلاک اور 200 سے زائد زخمی ھوئے ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے امریکہ کے دھشت گردانہ حملے میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شھادت کا انتقام لینے کے لیے 8 جنوری 2020 کو مغربی عراق کے صوبے الانبار میں قائم امریکی فوجی اڈے عین الاسد کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔
ایران کی وجہ سے امریکی فوجیوں کو تمغے ملے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 256