ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی پولیس کے ہاتھوں سیام فام شھریوں کے قتل کو، انصاف کے قیام کے لئے امریکہ میں کئے جانے والے مطالبے پر امریکہ کے جواب سے تعبیر کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز امریکی پولیس کے ہاتھوں اس ملک میں ایک اور سیاہ فام شھری کے ھونے والے قتل پر ٹوئٹ کیا ہے کہ اریک گارنر چھے سال قبل پولیس سے التماس و التجا کرتا رہ گیا کہ میں سانس تک نھیں لے پا رھا ھوں اور وہ پولیس کے ہاتھوں مارا گیا اور اب اس کے بعد جارج فلویڈ نامی ایک اور سیاہ فام شھری امریکی پولیس کے تشدد کے نتیجے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ایسا معلوم ھوتا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شھریوں پر ظلم و تشدد کی کوئی انتھا نھیں رھی ہے اور انصاف کے قیام کے مطالبے کا جواب، امریکی پولیس ظلم و تشدد کی شکل میں دیتی ہے۔
امریکہ میں ایک سفید فام پولیس افسر نے پیر کے روز ریاست مینے سوٹا کے شھر مینیا پولس میں جارج فلویڈ نامی ایک اور سیاہ فام شھری کا قتل کر دیا۔
موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ رواں عیسوی سال کے پہلے چار مھینوں میں امریکی پولیس کے تشدد کے نتیجے میں دو سو سے زائد امریکی شھری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی عدالتیں بھی سیاہ فام شھریوں کے خلاف پولیس تشدد کو جرم نھیں سمجھتیں اور نہ ھی ان عدالتوں سے سیاہ فام شھریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اھلکاروں کو کوئی سزا دی جاتی ہے۔
امریکہ میں انصاف کے مطالبہ کا جواب پولیس کا تشدد کا ہے: ایران
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 236