www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

291111
وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج میں شدت آنے کے بعد زیر زمین پناہ گاہ میں ٹرمپ کے چھپنے کی خبر میڈیا میں آنے کے بعد امریکی صدر سخت طیش میں ہیں اور شاید اسی لیے انھوں نے ایک دکھاوٹی قدم کے تحت ایک چرچ کے سامنے اپنے ہاتھ میں انجیل اٹھا کر پوز دیا تاکہ اپنے آپ کو ایک مضبوط صدر دکھا سکیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک باخبر ذریعے نے سی این این سے بات کرتے ھوئے کہا کہ ٹرمپ کو ان چینلوں اور اخباروں پر شدید غصہ ہے جنھوں نے انڈر گراؤنڈ پناہ گاہ میں ان کے چھپنے کی خبر لیک کر دی تھی۔ اسی لیے انھوں نے وائٹ ھاؤس کے قریب سینٹ جان چرچ کے باھر فوٹو کھنچوانے کا فیصلہ کیا۔ یہ وھی چرچ ہے جس کے باھر پولیس فورس نے پرامن مظاھرہ کرنے والے افراد کو متفرق کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔
ٹرمپ کا ردعمل درحقیقت ایک بچکانہ کام ہے جو اپنے چھپنے کی خبر لیک ھونے کے بعد بہت زیادہ پریشان اور مضطرب ھو گئے اور انھیں ایسا محسوس ھونے لگا کہ امریکی عوام کے سامنے وہ ایک کمزور شخص کے طور پر پیش کر دیے گئے ہیں۔ اس لیے انھوں نے اپنے آپ کو مضبوط دکھانا اور اپنے شدت پسند حامیوں کو ایک پیغام دینا ضروری سمجھا۔
ایسا نظر آتا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے مد نظر اھداف کے حصول کے لیے جو چال چلی، اس میں وہ کامیاب نہیں رھے اور اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ پناہ گاہ میں جا کر چھپنے کے سبب پورے امریکا میں ھونے والی اپنی فضیحت پر پردہ نھیں ڈال سکے۔ وہ پورے دن بند دروازوں کے پیچھے چھپے رھے، یہاں تک کہ ان کے قریبی اتحادیوں کو بھی تشویش ھونے لگی کہ ٹرمپ نے ایک قومی بحران کے موقع پر میدان چھوڑ دیا ہے۔
دوسری طرف ان کا چرچ کے سامنے انجیل اٹھا کر پوز دینا بھی مومن عیسائیوں کو پسند نھیں آيا اور انھوں نے چرچ کے قریب ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ انھوں نے حضرت عیسی مسیح کا مذاق اڑایا ہے۔
بنابریں کہا جا سکتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ھاؤس کے زیر زمین گڑھے سے تو باھر نکل آئے لیکن اپنی ھمیشہ کی حماقت کے ساتھ سیاسی و مذھبی منافقت کے کنویں میں گر گئے۔

Add comment


Security code
Refresh