www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

145116
ھندوستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ چینی فوجی ملک کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے متعدد اھم علاقوں میں تعینات ہیں۔
کانگریس پارٹی کے ترجمان کپل سبل نے کہا ہے کہ چین نے وادی گلوان میں ھندوستانی حدود میں دراندازی کی ہے اور اس کے فوجی دستے ملک کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے متعدد اھم علاقوں میں تعینات ہیں، اس لیے اب وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ بتانا چاھئے کہ کیا چین کا ھندوستانی سرزمین پر قبضہ نہیں ہے؟
کانگریس کے ترجمان کپّل سبل نے ھفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لداخ خطے میں بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ چینی فوج نے ھندوستانی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ خود بے جے پی کے کونسلروں کا کہنا ہے کہ چین کے فوجی دستوں نے ھندوستان کے بہت سے علاقوں میں اپنے فوجی ساز و سامان تعینات کر دیے ہیں اور اس کے فوجی پوری تیاری کے ساتھ ھندوستانی سرزمین پر کھڑے ہیں۔
کپل سبل نے کہا کہ چین نے وادی گلوان میں ہماری اٹھارہ کلومیٹر اراضی پر قبضہ کر لیا ہے اور ھندوستانی چرواھے اب وہاں نہیں جا سکتے جہاں وہ اپنے مویشیوں کو ایک طویل عرصے سے چرا رھے تھے۔
درایں اثنا کانگریس کے اھم لیڈر اور سابق صدر راھل گاندھی نے کہا ہے کہ چینی دراندازی پر لداخ کے عوام کے انتباہ کو نظرانداز کرنا بھاری پڑے گا۔ راھل گاندھی نے کہا لداخ کے محب وطن باشندے چینی فوجیوں کی دراندازی کے بارے میں لگاتار چوکنا کر رھے ہیں، ان کے انتباھات کو نظرانداز کرنے سے ملک کو بہت نقصان ھوگا۔
مسٹر گاندھی نے ھفتے کو اپنے ایک اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ لداخ کے لوگ چینی دراندازیوں کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رھے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh