www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

472309
میونخ سیکورٹی کانفرنس میں سعودی عرب، ترکی اور اسرائیل کے نمائندوں نے ایران کے خلاف بے بنیاد دعوؤں کا اعادہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے فوجی امور کے وزیر لیبرمین نے اتوار کے روز ایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معاھدے کی مذمت کرتے ھوئے دعوی کیا ہے کہ یہ معاھدہ، شمالی کوریا کے ساتھ طے پانے والے معاھدے کی تکراری کاپی ہے۔
انھوں نے ایک امریکی فوجی کمانڈر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ مشرق وسطی کو تین بنیادی خطرات کا سامنا ہے وہ خطرہ ایران، ایران اور ایران ہے۔
لیبرمین نے کھا کہ ایران کا مقصد، مشرق وسطی کے ملکوں منجملہ سعودی عرب کو کمزور کرنا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھی میونخ سیکورٹی کانفرنس سے خطاب میں اسرائیل کے فوجی امور کے وزیر لیبرمین سے ھم آواز ھو کر ایران کو دھشت گردی کا حامی اور سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔
انھوں نے کھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حقیقت پسند اور عمل کرنے والے صدر ہیں۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کھا کہ ٹرمپ تجزیہ نگار ھی نھیں بلکہ مشکلات کو حل کرنے والے ہیں۔
عادل الجبیر نے کھا کہ امریکہ اگر عالمی نظم و نسق چلانے سے اپنے قدم پیچھے کھینچ لے تو پوری دنیا کو خطرہ لاحق ھو جائے گا اس لئے کہ اقتدار میں خلا واقع ھو جائے گا کہ جسے پھر شرپسند قوتیں پر کریں گی۔
دریں اثنا ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے کھا ہے کہ ان کا ملک، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا رھا ہے۔
انھوں نے کھا کہ انھیں اس بات کا یقین ہے کہ ترکی، مشرق وسطی کے امن کے عمل میں ماضی سے کھیں زیادہ مدد کر سکتا ہے۔
انھوں نے کھا کہ ایران، شام اور عراق کو شیعہ ملکوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رھا ہے اور یہ بات بھت زیادہ تشویشناک ہے۔

Add comment


Security code
Refresh