ایران کی پارلیمنٹ نے امریکی صدر ٹرمپ کے نسل پرستانہ فرمان کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک بل پاس کردیا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے اتوار کو ایک بل پاس کیا ہے جس کے تحت امریکا میں مقیم ایرانیوں کو واپس ایران لانے کے لئے نئے مالی سال میں دوسو ارب تومان مختص کئے گئے ہیں۔
ایران کے اراکین پارلیمنٹ نے اتوار کو بجٹ بل میں ایک شق کے اضافے کی منظوری دی ہے جس میں امریکا میں مقیم ایرانیوں کو واپس ایران لانے کے لئے آئندہ سال کے لئے دوسو ارب تومان مختص کئے گئے ہیں۔
اس بل کا مقصد ٹرمپ کے ایگزیکیٹیو آرڈر کا مقابلہ کرناہے جس میں انھوں نے سات اسلامی ملکوں منجملہ ایران کے شھریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔
ایرانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ اس بل کے مطابق حکومت کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ امریکا میں مقیم ایرانی افرادی قوت اور انسانی سرمائے کو وطن واپسی پر مائل کرنے کے لئے دوسو ارب تومان اعلی تعلیم اور اقتصاد و خزانہ کی وزارتوں کے حوالے کرے۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرعلی لاریجانی نے کھا کہ یہ بل امریکی حکام کے اقدام کا جواب ہے اور ھم امریکا میں مقیم ایرانیوں کی وطن واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
اس بل کا مسودہ پیش کرنے والے ممبران میں سے ایک رکن پارلیمنٹ محسن کوھکن نے کھا کہ یہ بل دنیا والوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ اسلامی جمھوریہ ایران دنیا کے گوشہ و کنار میں موجود ایک ایک ایرانی شھری کو خاص اھمیت دیتا ہے حتی امریکا میں بھی مقیم ایرانیوں کے لئے ھم اپنی آغوش پھیلائے ھوئے ہیں اور ھماری آغوش امریکا میں مقیم ایرانیوں کے لئے ھمیشہ پھیلی رھے گی۔
ٹرمپ کے نسل پرستانہ حکم کے مقابلے میں ایرانی پارلیمنٹ کا بل
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 118